آدمی کو چاہیے کہ جب ایک امکان کا سرا اس کے ہاتھ سے نکل جائے تو وہ کھوئی ہوئی چیزکا ماتم کرنے میں وقت ضائع نہ کرے
عربی کا ایک مقولہ ہے ’’بہت سی نقصان والی چیزیں نفع دینے والی ہوتی ہیں‘‘یہ قول بہت بامعنی ہے۔ وہ زندگی کی ایک اہم حقیقت کو بتاتا ہے یہ کہ دنیا میں کوئی نقصان صرف نقصان نہیں۔ یہاں ہر نقصان کے ساتھ ایک فائدہ کا پہلو لگا ہوا ہے۔ آدمی کو چاہیے کہ اس کو نقصان پیش آئے تو وہ مایوس ہوکر بیٹھ نہ جائےبلکہ اپنےذہن کو سوچ کے رخ پر لگائے۔ عین ممکن ہے کہ وہ ایسا امکان ظاہر کرلے جو نہ صرف اس کے نقصان کی تلافی کرے بلکہ اس کو مزید اضافہ کے ساتھ کامیاب بنادے۔ایک شخص دیہات میں ایک زمیندار خاندان میں پیدا ہوا۔ جب اس کے والد کا انتقال ہوا تو اس کی عمر صرف چھ سال تھی۔ باپ کے مرنے کےبعد خاندان والوں نے جائیداد پر قبضہ کرلیا اس کو ایک معمولی مکان کے سواکوئی اور چیز نہیں ملی۔مجبور ہوکر دس سال کی عمر میں وہ کمانے کیلئے نکلا۔ وہ دیہات سے نکل کر شہر میں چلا گیا۔ عرصہ تک وہ محنت مزدوری کرتا رہا۔ حالات نے اس کو دستکاری کے ایک کام میں لگادیا۔ اپنی محنت سے وہ ترقی کرتا رہا۔ یہاں تک کہ اس نے ایک کارخانہ کھول لیا۔ اس کی ترقی جاری رہی۔ ستر سال کی عمر میں جب وہ مرا تو وہ ایک بڑا صنعت کار ہوچکا تھا۔ اس نے اپنے پیچھے کروڑوں کی جائیداد چھوڑی۔ اس آدمی کے ساتھ اگر عسر کی حالت پیش نہ آتی دیہات میں اس کے تمام کھیت اس کو مل جاتے تو وہ اسی میں لگ جاتا۔ وہ ایک کسان کی حیثیت سے جیتا اور کسان کی حیثیت سے مرتا۔ مگر عسر اور نقصان نےا س کو اوپر اٹھایا۔ اس کے تلخ تجربات نے اس کو زرعی دور سے نکال کر صنعتی دور میں پہنچا دیا۔ زندگی کے امکانات کی کوئی حد نہیں۔ ہر بار جب ایک امکان ختم ہوتا ہے تو وہیں زیادہ بڑا امکان آدمی کیلئے موجود رہتا ہے۔ پھر کوئی شخص مایوس کیوں ہو؟ پھر آدمی نقصان پر فریاد و احتجاج کیوں کرے؟ کیوں نہ وہ نئے امکان کو استعمال کرے جو اس کی شام کو دوبارہ ایک روشن صبح میں تبدیل کردینے والا ہے۔آدمی کو چاہیے کہ جب ایک امکان کا سرا اس کے ہاتھ سے نکل جائے تو وہ کھوئی ہوئی چیزکا ماتم کرنے میں وقت ضائع نہ کرے بلکہ نئے امکان کو دریافت کرکے اس کا استعمال شروع کردے۔ عین ممکن ہے کہ اس تدبیر کے ذریعہ وہ پہلے سے بھی زیادہ بڑی کامیابی اپنے لیےحاصل کرلے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں